ایک اعتراض بعض جاہل کرتے ہیں کہ یہ جو قادیانی / احمدی ہیں کہتے ہیں کہ استخارہ کرکے اللہ سے دریافت کرو کہ مرزا صاحب امام مہدی اور وہی مسیح ہیں کہ نہیں جن کا حدیث میں وعدہ ہے ، تو ان کی ایسی باتوں میں نہیں آنا یہ سب جھوٹ ہوتا ہے ۔۔
جواب میں یاد رہے کہ کیا اعتراض کرنے والوں کو خدا پر بھی یقین نہیں! یا انہیں یہ گمان ہے کہ خدا ان سے سچ بولتا ہی نہیں؟ جانتا بھی ہے کہ ایک شخص نے جھوٹا دعویٰ کردیا پھر اس کی سچائی کے بارے میں لوگوں کوخوابوں میں جھوٹ بتاتا ہے۔؟
جواب میں یاد رہے کہ کیا اعتراض کرنے والوں کو خدا پر بھی یقین نہیں! یا انہیں یہ گمان ہے کہ خدا ان سے سچ بولتا ہی نہیں؟ جانتا بھی ہے کہ ایک شخص نے جھوٹا دعویٰ کردیا پھر اس کی سچائی کے بارے میں لوگوں کوخوابوں میں جھوٹ بتاتا ہے۔؟
دوسرا یہ کہ استخارہ کے ذریعہ خدا سے ہدایت مانگناکوئی خلاف شریعت کام نہیں ہے ۔ صحیح بخاری میں حضرت جابر بن عبداللہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمیں تمام معاملات میں استخارہ کی تعلیم دیتے تھے ۔ (بخاری ، کتاب الدعوات باب الدعا عندالاستخارۃ )
پس ہم اسی لئے کہتے ہیں کہ خدا سے پوچھو،کیونکہ حضور ﷺنے ہمیں یہی سکھلایا ہے۔
پس ہم اسی لئے کہتے ہیں کہ خدا سے پوچھو،کیونکہ حضور ﷺنے ہمیں یہی سکھلایا ہے۔
4 comments:
Jazak ALLAH.... very informative....
وایسے جب اسود عنسی نے دعویٰ نبوت کیا تو کیا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نبوت کے متعلق استخارہ کیا تھا یا صحابہ اکرام رضی اللہ عنھم کو استخارہ کرنے کا کہا تھا ؟ یا اسی طرح صحابہ اکرام نے مسلیمہ کذاب کے بارے میں استخارہ کیا تھا ؟
اسود اور مسیلمہ نے دعویٰ کس بنیاد پر کیا تھا ؟ افسوس کہ اسلامی تاریخ سے محض ناواقف ہیں مجلس احرار کے تمام لوگ ، اگر ہندو کانگرس نے پابندی نہیں لگائی تو صحیح مسلم کی کتاب میں سے ابن صیاد اور حضرت محمد ﷺ کے درمیان ہوئی گفتگو پڑھ لینی چاہیے ہر احراری کو تاکہ طفلانہ سوال پوچھ کر خود کو آئندہ شرمندہ نہ کریں ۔
اگر آپ مناسب سمجھیں تو اسے بھی جواب کا حصہ بنائیں کہ قرآن کریم میں بھی نبی کریم ﷺ کی صداقت معلوم کرنے لیے استخارے کی ہدایت ہے جیسے اللہ فرماتا ہے کہ کہ اللہ کے حضور دو دو تین تین کھڑے ہو جاؤ اور بھر سوچو کہ محمد ﷺ کوئی دیوانہ نہیں ہیں
Post a Comment